Tuesday, 6 August 2019
ہندوستان نے پاکستان کو بڑی ہدایت دیتے ہوئےکہا ہےکہ اگر وہ ابھی بھی نہیں سنبھلتا ہےتو اسے بڑے نقصان
ہندوستان نے پاکستان کو بڑی ہدایت دیتے ہوئےکہا ہےکہ اگر وہ ابھی بھی نہیں سنبھلتا ہےتو اسے بڑے نقصان سے کوئی بھی نہیں بچا پائےگا۔ ہندوستان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی طرف سےدیئےگئے سبھی ہدایات کوستمبرتک موثر طریقے سے نافذ کرے گا اوراپنی سرزمین سے دہشت گردی اوردہشت گردانہ فائننسنگ کو لےکرسخت اقدامات کرے گا تواس کے بلیک لسٹ ہونےکا خطرہ ٹل جائے گا۔
آپ کوبتادیں کہ جمعہ کی شب مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی میٹنگ میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل رکھنےکا فیصلہ ہوا۔ ساتھ ہی کہا گیا ہےکہ اگرپاکستان نے ستمبرتک ٹھوس اقدامات نہیں کئے، تواسے بلیک لسٹ کیا جاسکتا
ہے۔ گرے لسٹ میں شامل ہونےسے پاکستان کو10 ارب ڈالرکا نقصان ہوچکا ہے۔
ہندوستان نےدیا پاکستان کومشورہ، نہیں ماننے پر ہوگا لاکھوں کروڑوں کا نقصان۔
ہندوستان کا پاکستان کو مشورہ
ہندوستان نےہفتہ کوکہا ہےکہ وہ پاکستان سےامید کرتا ہےکہ وہ مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) منصوبہ کوستمبرتک موثرطریقےسے نافذ کرے گا اوراس کی سرزمین سے پیداوارہونے والی دہشت گردی اوردہشت گردانہ فنڈنگ سے متعلق عالمی خدشات کو دور کرنے کے لئےٹھوس، تصدیق شدہ اورقابل اعتماد اقدامات کرے گا۔
اس سےقبل ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ میں خدشات کوتقویت دینےکے سبب پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہےاوراسےدوبارہ گرے لسٹ میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان اگر ہندوستان کے مشورہ پرعمل کرے گا توگرے لسٹ سے باہرنکل سکتا ہے۔ ایسا نہیں کرنے پر اسےاس پابندی کےسبب تقریباً 10 ارب ڈالرکا نقصان ہوسکتا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان۔ فائل فوٹو
کیا ہے ایف اے ٹی ایف
یہ پوری دنیا میں دہشت گردانہ تنظیموں کو دی جانے والی مالی امداد پرنظررکھنے والی انٹرنیشنل ایجنسی ہے۔ یہ ایشیا پیسفک گروپ منی لانڈرنگ، ٹیررفائننسنگ، قتل عام کرنے والے ہتھیاروں کی خرید کےلئے ہونے والے مالی لین دین کوروکنے والا ادارہ ہے۔ اس تنظیم کی رپورٹ کی بنیاد پرایف اے ٹی ایف کارروائی کرتی ہے۔
پاکستان کوملا ستمبرتک کا وقت
گزشتہ سال جون میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 'گرے فہرست' میں ڈالا گیا تھا۔ اس فہرست میں شامل ممالک کے گھریلو قانون کو منی لانڈرنگ اوردہشت گردانہ معاملات پرنکیل کسنے کے لحاظ سے کمزورمانا جاتا ہے۔ فلوریڈا اوراورلینڈو میں ہوئی ایک میٹنگ کے بعد جاری بیان میں ایف اے ٹی ایف نے تشویش ظاہرکیا ہے کہ 'پاکستان نہ صرف اپنی جنوری کے وقت سرحد کے منصوبوں کو نافذ کرنے میں ناکام رہا ہے بلکہ اس نے مئی 2019 میں بھی اس منصوبے کو نافذ نہیں کیا ہے'۔ ایف اے ٹی ایف نے سخت الفاظ میں پاکستان سےکہا ہے کہ وہ آخری متعینہ وقت ختم ہونے سے قبل اس منصوبے کو نافذ کرے۔
اقتصادی ایکشن ٹیم (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو 27 نکاتی منصوبوں کو نافذ کرنے کے لئے ستمبرتک کا وقت دیا ہے۔
Labels:
Nation News
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment